Sunday 5 June 2011

مہران نیول بیس پر ہونیوالے دہشت گردی حملے کا مبینہ ماسٹر مائنڈ دس دن پہلے خیبر ایجنسی سے وانا آیا،حرکت الجہاد اسلامی نے الیاس کشمیری کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہفتہ 04 جون 2011

مہران نیول بیس پر ہونیوالے دہشت گردی حملے کا مبینہ ماسٹر مائنڈ دس دن پہلے خیبر ایجنسی سے وانا آیا،حرکت الجہاد اسلامی نے الیاس کشمیری کی ہلاکت کی تصدیق کردی
ہفتہ 04 جون 2011 
وانا۔ جنوبی وزیرستان میں امریکی جاسوس طیارے کے ایک حملے میں القاعدہ سے منسلک شدت پسند تنظیم حرکت الجہاد الاسلامی کے رہنما ء اور کراچی میں مہران نیول بیس پر ہونے والے دہشت گردی حملے کا ماسٹر مائنڈ الیاس کشمیری ہلاک ہوگیا، حرکت الجہاد الاسلامی نے ان کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے ۔امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ حرکت الجہاد الاسلامی کو بھارت اور پاکستان میں ہونے والی کئی دہشت گرد حملوں کا ذمہ دار گردانتا ہے جن میں دو ہزار چھ میں کراچی میں امریکی قونصل خانے پر ہونے والا حملہ بھی شامل ہے جس میں چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔
امریکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ اور پاکستان مشترکہ انٹیلی جنس ٹیم بنا کر جن پانچ شدت پسندوں کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں ان میں القاعدہ رہنماء ایمن الظواہری، عطیہ عبدالرحمن، طالبان رہنماؤں ملا عمر اور سراج حقانی کے ساتھ الیاس کاشمیری کا نام بھی شامل ہے،ایک سرکاری اہلکار نے پشاور میں بی بی سی کو بتایا ہے کہ انہیں بھی ڈرون حملے میں الیاس کاشمیری کی ہلاکت کی اطلاعات ملی ہیں لیکن وہ ابھی تک ان خبروں کی تصدیق نہیں کر سکتے۔جنوبی وزیرستان میں ایک سرکاری اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ وانا بازار سے تقریباً بیس کلومیٹر دور جنوب مشرق کی جانب غواخواہ کے علاقے لمن میں ایک امریکی جاسوس طیارے سے مسلح شدت پسندوں کے ایک گروہ کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ ایک سیب کے باغ میں چائے پی رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ حملے میں نو افراد ہلاک جبکہ تین زخمی بتائے جاتے ہیں، اہلکار کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے تمام پنجابی طالبان بتائے جاتے ہیں لیکن ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوا کہ ہلاک ہونے والے پنجابی طالبان کون ہیں اور وہ اس باغ میں کیسے آئے تھے۔ایک عینی شاہد نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حملے کے بعد وہ گھر سے باہر نکل آئے لیکن اس وقت اندھیرا تھا اور وہ خوف کی وجہ سے جائے وقوعہ نہیں جاسکے،البتہ ہفتہ کی صبح نماز کے فوراً بعد وہ خود جائے وقوعہ پہنچے،انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد لاشوں کو قریبی آبادی کے لوگوں نے اکھٹا کیا۔
عینی شاہد نے وہاں پر موجود شدت پسندوں کے ساتھیوں کے حوالے سے بتایا کہ حملے میں شدت پسند الیاس کشمیری بھی ہلاک ہوئے ہیں جو آدھا گھنٹہ پہلے ٹھٹائی کے علاقے سے اس باغ میں آئے تھے،انہوں نے بتایا کہ الیاس کشمیری دس دن پہلے خیبر ایجنسی سے وانا کے علاقے ٹھٹائی آئے تھے اور گزشتہ رات ایک گاڑی میں اپنے ساتھیوں سمیت اس علاقے میں پہنچے تھے،انہوں نے بتایا کہ امریکی جاسوس طیارے سے پہلے دو میزائل داغے گئے اور چند منٹ بعد اسی مقام پر دو اور میزائل داغے گئے جس سے پورا علاقہ گونج اٹھا،عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ مقامی افراد نے تمام لاشوں کو سفید چادروں میں لپیٹ کر کری کوٹ کے قریب غونڈئی کے ایک قبرستان میں دفنا دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حرکت جہاد السلامی نے جاری بیان میں کہا ہے کہ تین سو تیرہ بریگیڈ نامی تنظیم کے کمانڈر الیاس کشمیری اپنے دیگر آٹھ ساتھیوں سمیت ایک گھر میں موجود تھے کہ امریکی جاسوس طیارے نے حملہ کیا جس میں وہ اپنے ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگئے اور اسے وانا کے قریب ہی علاقے میں سپرد خاک کردیا گیا، واضح رہے کہ الیاس کشمیری سابق صدر پرویز مشرف پر حملے ، امریکی قونصلیٹ پر ہونے والی دہشتگردی ، امریکی صحافی ڈینیل پرل کے قتل اور مہران بیس حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا گیا تھا انہیں پرویز مشرف حملہ کیس میں گرفتار بھی کیا گیا تھا تاہم عدم ثبوت کی بناء پر عدالت نے انہیں چھ ماہ بعد بری کردیا تھا ۔
الیاس کشمیری اس سے پہلے حرکت الانصار ، حرکت المجاہدین اور دیگر تنظیموں سے منسلک رہے ہیں ۔انیس سو اکیانوے میں اس نے کشمیر میں تین سو تیرہ بریگیڈ کے نام سے حرکت الجہاد اسلامی کی اپنی ایک الگ تنظیم قائم کی تھی نائن الیون کے بعد الیاس کشمیری کے القاعدہ رہنماؤں سے تعلقات بنے جس کے بعد وہ القاعدہ میں شامل ہوئے اور کراچی سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں ہونے والی وارداتوں میں ملوث تھے ۔ ستمبردوہزار نو میں ایک غیر ملکی خبررساں ادارے نے الیاس کشمیری کی ہلاکت کی خبر دی تھی تاہم کچھ عرصہ بعد ہی وہ انٹرویو دے کر منظر عام پر آگئے تھے یہ بھی معلوم ہو ہے کہ تین سال قبل وہ پاکستان سے افغانستان چلے گئے تھے اور وہاں پر القاعدہ اور طالبان میں شامل ہوئے ، ان کا تعلق آزاد کشمیر کے بھمبر کے علاقے چوکی سماہنی سے ہے وہ شادی شدہ ہیں اور ان کا خاندان چوکی میں ہی رہائش پذیر ہیں ۔

No comments:

Post a Comment

Bivertiser